Monday 4 May 2015

کراچی )سندھ اسمبلی میں فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان کا ایوان میں شور شرابہ اور واک آئوٹ، -



کراچی )سندھ اسمبلی میں فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان کا ایوان میں شور شرابہ اور واک آئوٹ، - 

سندھ اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹے تاخیر سے سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ خیرپور ناتھن شاہ بس پر حادثہ میں جاں بحق افراد ، صوبائی وزیر جاوید ناگوری کے بھائی اکبر ناگوری ، معروف دانشورعبدالواحد آریسر اور ڈی ایس پی عبدالفتح سانگری کے لئے دعائے مغفرت کی گئی ۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے اپوزیشن لیڈر کی نشست سنبھال لی ۔ اس موقع پر تحریک انصاف، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان نے فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی لیکن سپیکر نے اجازت نہیں دی جس پر تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شور شرابہ شروع کر دیا جس سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی ۔ سپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا ، اپوزیشن ارکان نے سپیکر کے ڈائس کے قریب پہنچ کر احتجاج کیا ۔ اس کے بعد تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے اراکین ایوان سے واک آئوٹ کرگئے ۔ اس موقع پر فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ حکومتی اراکین قرارداد لانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ - 

No comments:

Post a Comment