Friday 8 May 2015

لندن: برطانوی انتخابات میں کنزرویٹیو پارٹی نے 331 نشستیں جیت کر تاریخی فتح حاصل کرلی ہے جبکہ ان کی حریف لیبر پارٹی 232 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی ہے






لندن: برطانوی انتخابات میں کنزرویٹیو پارٹی نے 331 نشستیں جیت کر تاریخی فتح حاصل کرلی ہے جبکہ ان کی حریف لیبر پارٹی 232 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی ہے۔
برطانوی انتخابات میں بھاری اکثریت حاصل کرکے ڈیوڈ کیمرون ایک بار پھر وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونے جارہے ہیں اور انہوں نے ملک کی نئی کابینہ کے چند ناموں کا اعلان بھی کر دیا۔
نئی کابینہ میں جارج آسبورن کو چانسلر، تھیرسا مے کو سیکرٹری داخلہ، فلپ ہیموند کو سیکرٹری خارجہ اور مائیکل فیلن کو سیکرٹری دفاع نامزد کیا گیا ہے۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈیوڈ کیمرون نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر پریس کانفرنس میں یورپی یونین کی ممبر شپ کے حوالے سے ریفرینڈم کروانے اور اسکاٹ لینڈ کو اختیارات کی منتقلی کے وعدے کو پورا کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
کیمرون نے کہا کہ ’یورپی یونین میں شمولیت کے حوالے سے ریفرینڈم ضرور ہوگا، ہم ملک کو متحد کریں گے اور ایک قوم کی نمائندہ پارٹی بن کر حکومت کریں گے‘۔
اسکاٹ لینڈ میں ایس این پی نے 59 میں سے 56 سیٹیں لے کر لیبر پارٹی کا صفایہ کر دیا ہے جس پر لیبر پارٹی کے سربراہ ایڈ ملی بینڈ نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے اور وہ مستعفی ہوگئے ہیں۔
ایڈ ملی بینڈ کا کہنا ہے کہ پارٹی کو انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں وہ سبقت نہیں ملی جس کے وہ خواہشمند تھے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ پارٹی کو قوم پرستی کی لہر نے ڈبو دیا ہے۔
سال 2010ء میں 50 نشستیں حاصل کرنے والی لبرل ڈیموکریٹس کے لیے بھی حالیہ انتخابات کے نتائج خوفناک ثابت ہوئے اور وہ 8 نشتیں ہی حاصل سکی ہے، جبکہ یوکپ کے رہنما نائیجل فراج تھینٹ ساؤتھ کی نشست جیتنے میں ناکام رہے، جس پر دونوں رہنماؤں نے بھی استعفے دے دیے ہیں۔
برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات میں ٹرن آوٹ 66 فیصد رہا ہے

No comments:

Post a Comment